مورو کے اسکول میں تعلیم کا ھفتہ منایا گیا

مورو(رپورٽر)  گورنمينٹ ھاءِ اسکول مورو میں استاتذہ کہ جانب سے شاگردوں کو تعليم کے ساتھ جسمانی تندرستی کیلئے کھیلوں کا ھفتہ منایا گیا جس میں 6 جماعت سے 10 ویں جماعت کے  شاگردوں نےحصہ لیا، جس میں نویں اے کلاس کے شاگردوں نے بڑے مقابلے کے بعد کھیل جیت کر ٹرافی اپنے نام کرلی جن میں ٹرافی اور کيش انعامات دیئے گئے ڏنو. ایک ھفتے کی اس  کرکيٹ کھیل میں چھٹی جماعت کے شاگردوں کی ٹیم نے سات اوورز میں 78 اسکور بناکر آل آئوٹ ھوگئی جبکہ ساتويں جماعت کے شاگردوں کی ٹیم نے سات اوورز میں 82 اسکور پر آل آئوٽ، آٹھویں جماعت کے شاگردوں کی ٹیم  سات اوورز میں دو وکٹ کی مدد سے 84 اسکورـ نویں جماعت اے کلاس کے شاگردوں کی ٹیم نے سات اوورز میں 119 اسکور بنائے جس میں امين لنڈ نے 72 اسکور   بناکر میں آف دی میچ رہے.جبکہ دسویں جماعت شاگردوں کی ٹیم سات اوورز میں 9 وکٹ کے نقصان پر صرف  98 اسکور بنا سکی.کرکٹ کے فائنل میں مھمان خاص وائيس چيئرمين دوست علی سولنگی، محمد افضل امين آرائيں، سيد کوڑل شاھ، لالا غلام مجتبیٰ کلھوڑو تھے.جبکہ اسکول ھيڈ ماسٹر غلام مصطفیٰ سولنگی، مشتاق احمد لنڈ، نصراللہ ميمن، محمد اسلم کوريجو، شمس الدين سولنگی، غلام اسحاق مستوئی، محمد صالح برڑو، حفيظ احمد ميمن، سيد عبدالجبار شاھ، نياز علی زرداری، فقير نذير احمد بھنگر، سيد احمد علی شاھ، عنايت اللہ سولنگی، سليمان سولنگی، سعيد احمد کلھوڑو، عبدالھادی کلھوڑو، وحيد مستوئی و دیگر نے بھی شرکت کی، اس موقع پر کرکٹ میں ونر اور رنر ٹيمز کے کھلاڑیوں کو انعامات اور  ميڈل دیئے گئے اس موقع پر آنے والے مھمان حضرات نے اپنے خطاب میں کہا کہ ھمارہ  یہ گورنمينٹ ھاءِ اسکول مورو ایک تاريخی اسکول ھے جس میں کافی تعداد میں شاگرد تعليم حاصل کرکے بڑے عھدوں تک اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اس وقت بھی اس اسکول میں 11 سؤ شاگرد تعليم حاصل کر رہے ہیں مگر اسکول کی زبون حالت ہونے کے باعث  ڪافی پريشانيوں کو موں دینا پڑتا ہے، اسکول جی مرمت کیلئےِ 4 کروڑ سے اوپر بجٹ منظور کی گئی ھے مگر ابھی تک کوئی کام شروع نہیں کیا گیا، ھر استاد چاہتا ہے کہ اس کی  کلاس میں بھتر تعليم ہو اور شاگرد اچھی تعليم حاصل کریں اور آگے ہوں، ھمارے پاس کھیلوں کے گرائونڈ کی شدید کمی ہے مگر ھم سول سوسائٹی کی مدد سے اسکول کے اندر کرکٹ گرائونڈ بنا کر کھیلوں کا سلسلہ شروع کیا ہے کیونکہ تعليم انسان کی ذھن کی نشو نما کو بھتر بناتی ھے اور کھیلوں سے جسمانی تدرستی دیتی ہے ھمارے پاس کھیلوں کی طرف حکومت کی توجہ نہ ہونے کے سبب شھر میں کھیلوں کا گرائونڈ نہ ہونے سے کھیلوں کا رجہان کم ہونے سے نوجوان نشے کے کے عادی بن کر مختلف سائیڈ میں کرم بورڈ، سنوکر، لوڈو سميت جوا اور نشے کے عادی بنگئے ہیں اس لیئے حکومت کو چاہیئے کہ وہ تعليم کی بھتری کے ساتھ کھیلوں کی  طرف توجہ دے.باء و طالبات میں ذھنی صلاحيت پيدا کرنا ہے اور اس میں سائنس متعلق اشياء کو سمجھنے بنانے کی نالیج حاصل ھوگی اور سندھی کلچرل کارنر کے باعث بچوں میں سندہ کی تاريخ پڑھنے کا رجہان بڑھے گا، ھماری کوشش ہے کہ ھم طلباء و طالبات کو اچھی تعليم کے ساتھ دنيا کی دیگر اشياء متعلق نالیج دیں تاکہ وہ ہر شعبہ میں اپنا آپ منوا سکے زندگی کے اصل مقصد و منزل پر پھچ سکیں جبکہ سابق پرنسپل گدا حسين کھوکھر و دیگر نے خطاب کیا جبکہ ارلی چائيلڈ ايجوکيشن کی جانب سے سرٹيفکيٹ کی تقريب بھی منعقد کی گئی جس میں ایک سال مکمل ہونے پر سرٹفکيٹ تقسیم کئے گئے سيمينار کے تقريری مقابلے میں آمنہ رياض کورائی نے فرسٹ پوزيشن حاصل کی، دوسری پوزيشن عاطقہ نياز کورائی، تیسری پوزيشن زينب لياقت نے حاصل کی جن کو ايوارڈ دیئے گئے جبکہ بيسٹ کلچرل کارنر کا ايوارڈ حنيف چانڈيو کو دیا گیا بھترين پروجيکٹ کا ايوارڈ امتياز علی چانڈيو اور رياض علی چنہ کو دیا گیا، موٹروے پوليس کے تعاون سے شيلڈ تقسیم کئے گئے، پی آر پی کی جانب سے شيلڈ دیئے گئے، اس کے علاوہ ايس پی موٹروے سجاد علی بھٹی، ميڈم مصرت شيخ، ڈاکٹر غلام سرور بگھيو، ڈاکٹر غلام حيدر ڈاھری، رياض احمد کورائی، اسلم کوريجو، سگا رھنماء اسلم عباسی، مير نواز سيال، عبدالھادی کلھوڑو، سعيد احمد کلھوڑو، مورو پريس کلب کے صدر سومر سولنگی، سينئر نائب صدر جمانی بخشل احمد،آفتاب احمد سومرو. لطف اللہ عباسي، وحيد رزاق مستوئی، جانی مورائی، جانی جمانی، رياض حسين عالمانی، دين محمد کلھوڑو، غلام دستگير پپو ماچھی، عمران لغاری، راؤ عزيز راجپوت، اياز سولنگی، جمن سولنگی، اويس راجپوت، موٹروے آفيسر ڈی ايس پی فرھاد خان، فقير عجيب علی ھيسبانی، علی اصغر عباسی، منصور علی، اسد علی و دیگر نے شرکت کی. فيسٹيول پہلے روز پاکستان پيپلز پارٹی رھنماء ايم اين اے ذوالفقار علی بھن، چيئرمين مورو نذير احمد ميمن، کاليج پرنسپال ميڈم کنيز سکينہ ٻرڑو، امتياز علی چانڈيو، ايس پی موٹروے پوليس سجاد علی بھٹی، پاکستان ريڈنگ پروجيکٹ کے خالد کاظم، ايس ايڇ او مورو علی اکبر کھوکھر اور سرکاری، پرائيويٹ اسکولوں کے اساتذہ، طلباء و طالبات اور والدين سميت ھر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والوں میں فيسٹيول میں شرکت کی جبکہ کاليج انتظاميہ کی جانب سے تمام مہمانوں میں اجرک اور گلدستہ کے تحائف پيش کئے.

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے جامشورو پریس کلب کی عمارت کو مسمار کرنے کی کوشش کی مذمت

انڈس ہائے وی پر ایک اور حادثا، ایس ایس پی دادو فیملی سمیت زخمی

جامشورو پریس کلب پر پولیس کی کارروائی، عمارت کو بلڈوز کرنے کی کوشش صحافیوں کا احتجاج ڈرنا، بھوک ہڑتال