جامشورو پریس کلب پر پولیس کی کارروائی، عمارت کو بلڈوز کرنے کی کوشش صحافیوں کا احتجاج ڈرنا، بھوک ہڑتال


جامشورو(رپورٽر) جامشورو پریس کلب اور مسافر خانے کے اوپر پولیس کی چڑھائی، صحافیوں اور مسافرخانے میں بچون اور عورتون کو باہر نکال دیا گیا، عمارت کو بلڈوز کرنے کی کوشش، صحافیوں اور سیاسی سماجی کارکن سرپا احتجاج، بھوک ھڑتال، تفصیل مطابق جامشورو پریس کلب اور ملک سکندر کے نام سے بنے ہوئے مسافر خانے کو بلڈو کرنے کے لئے چڑھائی، اس موقع پر مسافرخانے میں موجود بچون اور عورتوں کو ٻاھر نکال دیا، اس موقعے پر اھلکارون اور ٹائون انتظامیہ کے لوگون نے بچون اور عورتون پر وحشیانہ تشدد کیا، اطلاع ملنے پر پریس کلب کے صدر عرفان برفت اور خزانچی ربنواز موقع پر پہنچ گئے اور انہون نے مزاحمت کی، انکروچمکنٹ عملے نے عمارت کی اڈھی عمارت کو بلڈوز کردیا،

 اس کے بعد بڑی تعداد میں صحافی، شھری اور سیاسی سماجی جماعتوں کے کارکن پہنچ گئے اور پولیس اور ٹائون انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور علامتی بھوک ہڑتال کی، اس کے بعد ڈرنا دیا گیا اور جامشورو پریس کلب کا ھنگامی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں صدر عرفان برفت، خواستي خان بروهي، شاهد خٽڪ، ربننواز ابڑو، شريف ابڑو، ارشاد برفت، علي محمد مگسي، آصف علي کھوسو، علي مراد چانڈيو، صدرالدين جوڻيجو، اعجاز چانڈيو، حاجي خان سيال. راجا انور چانڈيو اور دیگر نے شرکت کی اس موقع پر پریس کلب کے صدر عرفان برفت کا کہنا تھا کہ پریس کلب مظلوموں کا آواز بنا ہوا ھے اس کے لئے عمارت کو مسار کرنے کی کوشش کی گئے ہے، اس حرکت کے پیچھے ایک سازش ھے.



تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے جامشورو پریس کلب کی عمارت کو مسمار کرنے کی کوشش کی مذمت

انڈس ہائے وی پر ایک اور حادثا، ایس ایس پی دادو فیملی سمیت زخمی